نئی دہلی، 26/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے بین الریاستی کارروائی کے دوران لارنس بشنوئی گینگ کے سات شوٹرز کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے، جسے پولیس کی ایک بڑی کامیابی سمجھا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، یہ شوٹرز ہریانہ کے سابق رکن اسمبلی کے بھتیجے سنیل پہلوان کے قتل کا ارادہ رکھتے تھے۔ سنیل پہلوان کی گنگا نگر میں نگرانی کی گئی تھی، اور اس کے قتل کے لیے ہتھیار بھی مہیا کر دیے گئے تھے۔ اس کارروائی کی قیادت آرزو بشنوئی کر رہا تھا، جس نے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی۔
پولیس نے ابتدائی کارروائی میں 23 اکتوبر کو بہار سے تعلق رکھنے والے شوٹر رتیش کو دہلی کے آئی ایس بی ٹی سے گرفتار کیا، جس کے بعد اس کے 6 ساتھیوں کو پنجاب، ہریانہ، راجستھان اور دہلی سے گرفتار کیا گیا۔ ان کے قبضے سے 6 نیم خودکار پستول اور گولیاں برآمد کی گئی ہیں۔
اس کارروائی سے قبل نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے بھی بشنوئی گینگ کے خلاف سخت اقدامات کیے تھے اور لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی پر 10 لاکھ روپے کا انعام مقرر کیا تھا۔ انمول بشنوئی کے خلاف 18 مجرمانہ مقدمات درج ہیں اور حال ہی میں اسے کینیڈا میں دیکھا گیا تھا۔
انمول بشنوئی کا نام بابا صدیقی قتل کیس میں بھی سامنے آیا ہے۔ پولیس کی تحقیقات کے مطابق، شوٹرز نے قتل سے قبل ایک میسجنگ ایپ کے ذریعے انمول بشنوئی سے بات چیت کی تھی۔ انمول بشنوئی اور شوٹرز کے درمیان یہ رابطہ کینیڈا اور امریکہ سے کیا جا رہا تھا۔ این سی پی رہنما بابا صدیقی کو ممبئی میں قتل کیا گیا تھا اور اس کیس میں اب تک پولیس نے 11 افراد کو گرفتار کیا ہے۔